Lyrics

تمھیں ایسی بھی کیا مجبوری تھی؟ کیوں دل کا میرے تُو نے خون کیا؟ آج ایک مہینہ گزر گیا کوئی خط لکھا نہ telephone کیا تمھیں ایسی بھی کیا مجبوری تھی؟ کیوں دل کا میرے تُو نے خون کیا؟ آج ایک مہینہ گزر گیا کوئی خط لکھا نہ telephone کیا تمھیں ایسی بھی کیا مجبوری تھی؟ یہ کیسی تیری محبت تھی تُو نے کوئی نہ موقع avail کیا یہ کیسی تیری محبت تھی تُو نے کوئی نہ موقع avail کیا نہ تُو نے مجھے کوئی تار دیا اور نہ ہی مجھے email کیا اور نہ ہی مجھے email کیا جو دل تیری چاہ میں ڈوبا تھا کیوں تُو نے اسے یوں ٹھکرایا اور پیار میں زخم دیے تُو نے مجھے اتنا بتا، تُو نے کیا پایا تمھیں ایسی بھی کیا مجبوری تھی؟ کیوں دل کا میرے تُو نے خون کیا؟ آج ایک مہینہ گزر گیا کوئی خط لکھا نہ telephone کیا میں تو زندہ تیری خاطر تھا پر تُو نے مجھے برباد کیا میں تو زندہ تیری خاطر تھا پر تُو نے مجھے برباد کیا جو یاد میں تیری دھڑکتا تھا اس دل کو بہت ناشاد کیا اس دل کو بہت ناشاد کیا تیرے وعدوں پر ہم جیتے رہے اور تُو نے وعدہ توڑ دیا پھر آخر وہ ہی کیا تُو نے ہمیں بیچ بھنور میں چھوڑ دیا تمھیں ایسی بھی کیا مجبوری تھی؟ کیوں دل کا میرے تُو نے خون کیا؟ آج ایک مہینہ گزر گیا کوئی خط لکھا نہ telephone کیا تمھیں ایسی بھی کیا مجبوری تھی؟ کیوں دل کا میرے تُو نے خون کیا؟ آج ایک مہینہ گزر گیا کوئی خط لکھا نہ telephone کیا
Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out