Lyrics

شاید کبھی افشا ہو نگاہوں پہ تمہاری ہر سادہ ورق، جس سخنِ کُشتہ سے خوں ہے شاید کبھی اُس گیت کا پرچم ہو سرافراز جو آمدِ صرصر کی تمنا میں نگوں ہے شاید کبھی اُس دل کی کوئی رگ تمہیں چُبھ جائے جو سنگِ سرِراہ کی مانند زبوں ہے
Writer(s): Faiz Ahmed Faiz Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out